لاہور ہائی کورٹ نے چھ ارب روپے ک?? ہاؤسنگ اسکینڈل کے ملزم سابق سینیٹر وقار احمد کی ایک روزہ حفاظتی ضمانت منظور ??رن?? کی استدعا مسترد کر دی۔
بعدازاں عدالت نے در??واست پر عائد اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے در??واست ن??قابل سماعت قرار دے دی۔
ایکسپریس نیوز ??ے مطابق نجی ہاؤسنگ اسکینڈل میں چھ ارب روپے ک?? مبینہ فراڈ کے ملزم سابق سینیٹر وقار احمد خان کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ہوئی۔
نیب کی جانب سے پراسکیوٹر وارث علی جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے ک??ا کہ کل ہم نے در??واست دوبارہ دائر کر دی تھی، مصدقہ کاغذات ساتھ لف نہیں تھے جس بنا پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے ک??ا کہ آج دوبارہ در??واست دائر ??رن?? کا کیا مقصد ہے، آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ کیا ضمانت کی در??واست میں کسی نوٹی فکیشن کو معطل ??رن?? کی استدعا کی جاتی ہے؟
ملزم کے وکیل نے ک??ا کہ جب بھی کوئی در??واست گزار عدالت میں آئے تو اسے ک?? حفاظت ??رن?? چاہیے۔
جسٹس فاروق حیدر نے ک??ا کہ آپ کی در??واست ضمانت کو نمبر نہیں لگا، در??واست پر اعتراضات بالکل ٹھیک ہیں، ہم اس در??واست کو 10 سے 15 منٹ میں واپس بھجوا دیتے ہیں، اس در??واست کے اعتراضات آپ کب دور کرتے ہیں ہمیں نہیں معلوم۔
عدالت نے ملزم کی ایک روزہ حفاظتی ضمانت منظور ??رن?? کی استدعا مسترد کر دی، عدالت نے درخواست پر عائد اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے در??واست ن??قابل سماعت قرار دے دی۔
دریں اثنا سابق سینیٹر وقار احمد خان نے عبوری ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دوبارہ در??واست دائر کردی، یہ در??واست انہوں نے صدر ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں انہوں ںے ک??ا ہے ک?? نیب کی ٹیمیں گرفتار کرنا چاہتی ہیں۔